میڈیکل کالجز کے انٹری ٹیسٹ میں خامیاں ہیں صوبہ کے پی میں انٹری ٹیسٹ میں نیگیٹو مارکس ہیں جو کسی دوسرے صوبوں کے انٹری ٹیسٹ میں نہیں ہے ۔ عنایت اللہ خان
پشاور ( نمائندہ آوازچترال ) سابق سینئر وزیر و ممبر صوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ حکومت یونیورسٹیوں کے حالت کا نوٹس لیں اور نئے یورنیوسٹیوں کو بنانے کے بجاے آئندہ دس سالوں کے فنڈز موجودہ یورنیوسٹیوں پر خرچ کریں اور اس میں بہتری لائیں ۔ میڈیکل کالجز کے انٹری ٹیسٹ میں خامیاں ہیں صوبہ کے پی میں انٹری ٹیسٹ میں نیگیٹو مارکس ہیں جو کسی دوسرے صوبوں کے انٹری ٹیسٹ میں نہیں ہے ۔ پنجاب میں 50 فی صد سے زائد طلباء 60 فی صد نمبروں سے پاس ہوتے ہیں جب کہ ہمارے صوبے میں 5 فی صد طلباء 60 فی صد نمبروں میں پاس ہوتے ہیں ۔خیبر پختونخوا میں میڈیکل کالجز کے انٹری ٹیسٹ میں دوسرے صوبے کے لوگ اوپن میرٹ پر آتے ہیں جس سے ہمارے صوبے کے طلباء محروم رہتے ہیں دوسرے صوبوں کے طلباء کو کوٹہ کے بنیاد پر داخلہ دیا جائے ۔کتاب سے ہمارا تعلق عقیدے کی ہے اور ہم کتاب سے رشتہ استوار کر کے ترقی یافتہ قوموں کی صف میں شامل ہوسکتے ہیں ۔ کتاب سے تعلق کو مضبوط بنانے اور کتب بینی کے ذوق اورشوق کو پروان چڑھانے کیلئے کتب میلے اہم کرداراداکرتے ہیں۔ طلباء کتاب سے اپنا تعلق مضبوط بنائیں اورکتب بینی کی عادت ڈالیں۔ طلباء میں کتاب کی اہمیت اجاگر کرنا،کتاب کلچر کو فروغ دینایہ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ وہ زرعی یونیورسٹی پشاور میں اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام کتاب میلہ کی تقریب سے خطاب کرر ہے تھے ۔ اس موقع پر عنایت اللہ خان نے کتابوں کے مختلف سٹالز کا دورہ کیااور کتابوں میں گہری دلچسپی ظاہر کی ۔ بڑی تعداد میں طلباء اور طالبات بھی موجود تھے ۔ عنایت اللہ خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ علم ماضی میں ہمارا میراث اور سرمایہ رہا ہے جب ہم کتب سے دور ہوئے تو دنیا میں مسلمان کمزور ہوئے اور دوسروں کے آگے ہاتھ پھیلانے پر مجبور ہوئے ۔ انہوں نے کہاکہ دنیا میں اپنا مقام واپس حاصل کرنے کے لیے کتابوں سے رشتہ جوڑنا ہوگا کتابیں پڑھنے سے دنیا آپ کے سامنے کھلے گی اور زندگی میں روشنی پھیلے گی ۔