بجلی کی قیمتیں بڑھانے کا حتمی فیصلہ ہو گیا، نئے پاکستان کے خواہشمند سر پکڑ کر بیٹھ گئے

نیپرا نے بجلی کی قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس کل طلب کرلیا گیا ہے۔
جس میں بجلی کی قیمتوں میں دو سے پونے چارروپے فی یونٹ اضافے کی منظوری کا امکان ہے۔
اجلاس کی صدارت وزیرخزانہ اسد عمر صدارت کریں گے۔
پاور ڈویژن کی سمری میں کہا گیا ہے کہ بجلی کی قیمت میں دو سے پونے چار روپے فی یونٹ تک اضافہ کیا جائے۔
اس کے علاوہ بجلی کا ٹیرف پندرہ سے اکسٹھ فیصد مہنگا کرنے کی تجویز ہے۔
سمری کے مطابق ماہانہ پچاس یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو استثنی ملے گا۔
مگر اکاون سے سو یونٹ استعمال کرنے والے سلیب ون میں آئیں گے جس کے تحت انہیں ستاسی پیسے فی یونٹ اضافی دیںنے پڑیں گے۔
سلیب ٹو میں ایک سو ایک سے دوسو یونٹ والے صارفین ہوں گے جوفی یونٹ ایک روپیہ بائیس پیسے زیادہ ادا کریں گے۔
جبکہ سلیب تھری میں تین سویونٹ والے آئیں گےجو دو روپیہ چار پیسے فی یونٹ زیادہ بل جمع کرائیں گے۔
سلیب فور میں سات سو یونٹ والے شامل ہوں گے۔
جوتین روپے بیاسی پیسے فی یونٹ کا اضافی بوجھ اٹھائیں گے۔
آخری سلیب فائیو کے تحت سات سویونٹ سے زائد استعمال والے اکسٹھ فیصد فی یونٹ زیادہ ادا کریں گے۔
اجلاس میں یہ سمری منظور کیے جانے کا امکان ہے۔
علاوہ ازیں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ ن نے حکومت کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں اضافے سمیت حالیہ فیصلوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس طرح کی پالیسیاں ملک میں ’معاشی بحران‘ لائیں گی۔