تازہ ترین

ملک چندے سے نہیں چل سکتا ، حکومت کے غلط فیصلے تباہی کی جانب لے جارہے ہیں:بلاول بھٹو زرداری کی انصاف کیلئے کسی بھی حد تک جانے کی تنبیہ

اسلام آباد ( آوازچترال رپورٹ) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ناتجربہ کار حکمران ملک کو تباہی کی طرف لے کر جارہے ہیں ، ملک سلیکٹڈ حکومت کے حوالے کیا جا چکاہے ، کشکو ل نہ اٹھانے کے دعویداروں نے چندہ مانگ کر حکومت کا آغاز کیا ،خارجہ پالیسی شوشل میڈیا پر بیان کی جارہی ، خدارا ملک کی خارجہ پالیسی کو مذاق نہ بناﺅ، منی بجٹ کے نام پر عوام پرمہنگائی کا بوجھ ڈال دیا گیا ، انصاف کے لئے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں بابائے جمہوریت نوابزادہ نصراللہ خان کی برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے نا تجربہ کار حکمران ملک کوتباہی کی طرف لے کر جارہے ہیں۔ آصف زرداری کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے جارہے ہیں لیکن پیپلز پارٹی جلاﺅ گھیراﺅ کرکے ملک کو مشکلات میں نہیں ڈالنا چاہتی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو سلیکٹڈ حکومت کے حوالے کیا جا چکاہے ، کشکو ل نہ اٹھانے کے دعویداروں نے چندہ مانگ کر حکومت کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ہم سیاسی دورسے گزرر ہا ہے ، مجھ کوشکوہ ہے کہ شہید بی بی کو انصاف نہیں ملا اور آصف زرداری 30سال سے خود کو بے گنا ہ ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے تمام کیسز میں اپنی بے گناہی ثابت کی ہے اور اب بھی ان پر کیسز بنائے جارہے ہیں، انصاف کے لئے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ وزیر اعظم نے ایسے حالات پیدا کردیئے ہیں کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ مشکلات بڑھتی جارہی ہے ، منی بجٹ کے نام پر عوام کو مہنگائی تلے دبا دیا گیاہے ۔ خارجہ پالیسی صرف سوشل میڈیا پر بیان کی جارہی ہے ، خدار ا خارجہ پالیسی کو مذاق نہ بناﺅ ۔ وزیر اعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں نہیں گئے اور وزیر خارجہ کو بھیج دیا ۔ اس اہم موقع پر وزیر اعظم کوخود جانا چاہئے تھا ، کشمیر کا مسئلہ اٹھانے وہ خود کیوں نہیں گئے ؟ انہوں نے کہا کہ یہ وہ جمہوریت نہیں جس کے لئے نواب زادہ نصراللہ نے جدوجہد کی تھی ، ملک سلیکٹڈ حکومت کے حوالے کیا جا چکا ہے اور غلط فیصلے ملک کوتباہی کی جانب لے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ پر ڈیم بنے تو پانی کہاں سے آئے گا یہ پوچھنا غداری نہیں ہے ، ضیاءالحق اور مشرف نے بھی کالا باغ ڈیم بنانے کی کوشش کی تھی، لوگ بے وجہ ڈیم کے مخالف نہیں ہیں، زمین کوسمندر سے بچانے کیلئے بھی پانی نہیں دیا جارہا ، پانی کے مسئلے پر مشترکہ مفادات کونسل میں ہی فیصلہ ہو سکتاہے ،ملک میں پانی کے مسئلے کی اصل وجہ غیر منصفانہ تقسیم بھی ہے ، سندھ اور بلوچستان میں خشک سالی ہے، ٹھٹھہ اور بدین میں محدود وسائل کے ساتھ خشک سالی کا سامنا کررہے ہیں، میرے ساتھ ٹھٹھہ اور تھر چلیں ، دکھاﺅں گا کہ سمندر کس طرح زمین کو برباد کررہاہے ۔چیئر مین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ اختلافات جمہوریت کا حصہ ہیں اور جمہوریت میں ہی پاکستان کی بقاہے ، ملک چندے کے ذریعے نہیں چلایا جا سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات کے بعد کچھ جماعتیں حلف اٹھانے کو تیار نہیں تھیں ، دھاندلی کے مسئلے پر پارلیمانی کمیشن بننا چاہئے تھا لیکن پارلیمانی کمیٹی بنادی گئی ، دونوں ایوانوں پر مشتمل پارلیمانی کمیشن بنانا چاہئے تھا ۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button