تازہ ترین

اک فوج کی امن پسندی کمزوری نہیں، جنگ کیلئے تیار ہیں

لاہور( آوازچترال رپورٹ)پاک فوج نے بھارتی آرمی چیف کے بیان کو انتہائی نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کے لیے تیار ہیں لیکن امن کے راستے پر چلیں گے کیونکہ پاکستان کو معلوم ہے کہ امن کی قیمت کیا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے بھارتی آرمی چیف کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ جنگ اس وقت ہوتی ہے جب کوئی جنگ کے لیے تیار نہ ہو۔پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا، ہمیں معلوم ہے کہ امن کی قیمت کیا ہے، پاکستان نے گزشتہ 2 دہائیوں میں امن قائم کیا۔ترجمان پاک فوج نے بھارت کی جانب سے ان کی فوجی کی لاش کی بے حرمتی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی بھی فوجی کی بے حرمتی نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج اپنی ملک کی سیاست میں گِھری ہوئی ہے اور انڈین آرمی چیف کا بیان انتہائی نامناسب ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، خطے کے امن کو خراب نہیں ہونے دیں گے، امن پسندی کو آگے لے کر چلنا چاہتے ہیں۔انہوں نے بھارتی آرمی چیف کو ماضی کی نشاندہی کرتے ہوئے یاد دہانی کرائی کہ بھارت ہمیشہ مذاکرات سے بھاگا ہے۔ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بھارت سرجیکل اسٹرائیک کا ثبوت اپنی پارلیمنٹ میں نہیں دے سکا، انڈیا جتنی بھی کوشش کرلے، جھوٹ ہمیشہ جھوٹ ہی رہے گا۔خیال رہے کہ ترجمان پاک فوج کا مذکورہ بیان بھارتی آرمی چیف بیپین رواتکے اس سخت بیان کے رد عمل میں آیا جس میں بھارتی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ انڈیا کو پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ضرورت ہے اور ان کی فوج اور دہشت گردوں کی کارروائیوں کا جواب دینا ہوگا۔رپورٹ کے مطابق بھارتی جنرل نے کہا کہ انڈیا کو پاکستان کو انہی کی زبان میں جواب دینا چاہیے۔جنرل بیپین روات کا کہنا تھا کہ ‘ہمیں پاکستانی فوج اور دہشت گردوں کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کے جواب میں سخت کارروائی کرنی چاہیے، جی ہاں اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کو ان کی زبان میں سمجھایا جائے۔بھارتی آرمی چیف نے مزید کہا کہ ‘لیکن میں سمجھتا ہوں کہ دوسری جانب بھی ایسا ہی درد محسوس ہونا چاہیے۔انہوں نے بھارتی حکومت کی جانب سے وزرائے خارجہ کی سطح پر ملاقات کی منسوخ کرنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ‘مذاکرات اور دہشت گردی ایک ساتھ جاری نہیں رہ سکتے۔بھارتی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ‘میں سمجھتا ہوں کہ ہماری حکومت کی پالیسی اس حوالے سے واضح ہے اور ہمیں اس بات میں کسی قسم کی ہچکچاہٹ نہیں کہ دہشت گردی اور مذاکرات ایک ساتھ جاری نہیں رہ سکتے۔انہوں نے ایک مرتبہ پھر پاکستان پر دہشت گردوں کی حمایت کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ‘پاکستان کو دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کرنے ہوں گے۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button