غیر مسلم احمدی شخصیت اکنامک ایڈوائزری کونسل میں شامل ، مسلمانوں میں تشویش کی لہر

چترال ( آوازچترال رپورٹ)نئے پاکستان میں خفیہ طریقے سے احمدی شخصیات کو مبینہ طور پر بڑے عہدے دینے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور معیشت جیسے اہم موضوعات پر بھی احمدی شخصیات کو نوازا جا رہا ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے ایک اکنامک ایڈوائزی کونسل تشکیل دی ہے جس میں ایک احمد شخصیت کو مبینہ طور پر بطور ممبر شامل کیا گیا ہے۔احمدی شخصیت کو اکنامک ایڈوائزری کونسل میں شامل کرنے پر مسلمانوں میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ جمعیت علماء پاکستان ( نورانی گروپ) نے احمدی شخصیات اکنامک ایڈوائزری کونسل میں شامل کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں کونسل سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔وفاقی حکومت کی فنانس ڈویژن کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے مجموعی طور پر 18 رکنی ایڈوائزری کونسل تشکیل دی ہے جس میں 11 پرائیویٹ ممبر اور 7 سرکاری ممبر شامل ہیں۔پرائیویٹ ممبرز میں ڈاکٹر فرخ اقبال، ڈاکٹر اشفاق حسن خان، ڈاکٹر اعجاز نبی، ڈاکٹر عابد قیوم سلہری، ڈاکٹر اسد زمان، ڈاکٹر نوید حامد، سید سلیم رضا، ثاقب شیرانی، ڈاکٹر عاطف آر میاں، ڈاکٹر عاصم اعجاز خواجہ اور ڈاکٹر عمران رسول شامل ہیں، یہ تمام شخصیات معیشت کے موضوع پر وسیع تجربہ رکھتی ہیں تا ہم ان میں ڈاکٹر عاطف آر میاں کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ وہ مسلمان نہیں بلکہ احمدی گروپ سے تعلق رکھتے ہیں۔ڈاکٹر عاطف آر میاں کے احمدی ہونے کی نشاندہی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کی گئی ہے، ایک صارف کے مطابق انہوں نے ایڈوائزری کونسل کی مبارکباد دیتے ہوئے لکھا کہ ’’ احمدی کمیونٹی سے ایک شخص کو کونسل میں شامل کیا گیا ہے‘‘۔سرکاری ممبرز میں وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر پلاننگ ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز ڈویژن، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، گورنر سٹیٹ بنک، مشیر برائے ادارہ جاتی ریفارمز، مشیر برائے تجارت اور سیکرٹری فنانس ڈویژن شامل ہیں۔جمعیت علماء پاکستان ( نورانی گروپ) کے مرکزی صدر پیر اعجاز ہاشمی کا کہنا ہے کہ احمدی گروپ در اصل اسرائیلی ہیں، یہ بات تشویش ناک ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے ارد گرد احمدی اور قادیانی لوگ ہیں جو امور مملکت پر اثر انداز ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کی تحقیق ہونی چاہئے کہ واقعی ہی ڈاکٹر عاطف آر میاں احمدی ہیں یا نہیں اور اگر یہ درست ثابت ہو جاتا ہے تو انہیں فوری طور پر کونسل سے الگ کر دینا چاہئے۔
پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ ہم احمدی شخصیات کو اہم عہدوں پر تعینات کرنے کی مذمت کرتے ہیں ، یہ لوگ آئین پاکستان کے تحت غیر مسلم ہیں، ایسے اقدامات پاکستان کی نظریاتی اساس کے خلاف سازش ہے اور پاکستان کے مسلمان اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔