تازہ ترین

امیدوار بیان حلفی میں کیا لکھ کر دیں گے؟کیا حلف نامے سے جھوٹ کا یہ کاروبار رک جائے گا ؟ جاوید چودھری کا تجزیہ

آج سے 30 سال پہلے نعیم بخاری پی ٹی وی پر ایک ٹاک شو کرتے تھے، یہ ایک بار اپنے شو میں ایک بھکاری کو لے آئے اور اس سے پوچھا ‘ تم جب کسی انسان کے سامنے ہاتھ پھیلاتے ہو تو کیا تمہارے ضمیر پر کوئی بوجھ نہیں پڑتا‘ بھکاری نے جواب دیا‘ یہ ہاتھ ہے کوئی دو من کا پتھر تو نہیں‘ لیجئے میں نے آپ کے سامنے ہاتھ پھیلا دیا‘ بتائیے کتنا بوجھ پڑ گیا‘ انسان کے اندر جب احساس مر جاتا ہے تو ہاتھ پھیلانا ہو یا پھر حلف اٹھانا ہو تو انسان کے ضمیر پرکوئی بوجھ‘ کوئی زد نہیں پڑتی‘یہ خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا ہو کر بھی جھوٹ بول دیتا ہے اورکوئی اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا‘ آج سپریم کورٹ میں اسمبلیوں کے نئے امیدواروں کے فارم کا مسئلہ زیر سماعت تھا‘ سپریم کورٹ نے آج نیا فارم برقرار رکھا لیکن اس کے ساتھ بیان حلفی لازم قرار دے دیا‘ امیدوار اس بیان حلفی میں لکھ کر دیں گے یہ ٹیکس چور نہیں ہیں‘ یہ کسی مقدمے میں مطلوب نہیں ہیں‘ یہ کسی عدالت سے سزایافتہ نہیں ہیں‘ یہ دہری شہریت نہیں رکھتے‘ یہ بینک اور یوٹیلٹی بلز کے ڈیفالٹر نہیں ہیں‘ یہ بے نامی اکاؤنٹس اور بے نامی جائیداد کے مالک بھی نہیں ہیں اور ان کی کوئی خفیہ اہلیہ اور خفیہ بچے بھی نہیں ہیں‘ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق امیدوار یہ بیان حلفی ریٹرننگ افسروں کے سامنے دیں گے لیکن اسے سپریم کورٹ کے سامنے حلفیہ بیان سمجھا جائے گا‘ امیدوار اس بیان حلفی کے بعد غلط بیانی کرکے یقیناً پھنس جائیں گے لیکن یہ بعد کی باتیں ہیں‘ آپ مجھ سے آج لکھوا لیجئے بے شمار لوگ حلفیہ بیان میں غلط بیانی کریں گے اور الیکشن کے بعد سپریم کورٹ میں ان کے خلاف کیس بھی کھلیں گے‘کیوں؟ کیونکہ جب انسان کا احساس مر جاتا ہے تو پھر کیا دلی‘ کیا لاہور‘ یہ ہر جگہ دھڑلے سے جھوٹ بول سکتا ہے‘ یہ لوگ اگر اتنے ہی اچھے ہوتے تو ان سے بیان حلفی لینے کی ضرورت ہی نہ پڑتی۔ کیا حلف نامے سے جھوٹ کا یہ کاروبار رک جائے گا‘سپریم کورٹ کے کندھوں کا بوجھ بڑھتا چلا جا رہا ہے‘ الیکشن کمیشن کا کام بھی سپریم کورٹ کر رہی ہے‘ یہ ادارہ اتنے بوجھ کب تک برداشت کرے گا اور سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس میں ملزموں کو 9 جون تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا‘ عدالت نے آج میاں نواز شریف کو بھی طلب کیا لیکن یہ نہیں آئے‘ نواز شریف اس سے کتنی دیر بچ سکیں گے‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button