تازہ ترین

متحدہ مجلس عمل میں صوبائی نشستوں کی تقسیم کا فارمولا طے پا گیا، 50سیٹیں جے یو آئی اور 40جماعت اسلامی کو ملیں، چترال کی سیٹ جمعیت کو ملنے کا امکان

پشاور(آوازچترال رپورٹ) متحدہ مجلس عمل نے خیبر پختونخوا میں قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے نشستوں کی تقسیم کے لئے فارمولا طے کر لیا ہے جس کے مطابق صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں 50نشستیں جمعیت علمائے اسلام اور 40نشستیں جماعت اسلامی کو ملیں گی جبکہ بقیہ نشستیں چھوٹی جماعتوں میں تقسیم ہونگی۔ اس حوالے سے اجلاس میں موجود ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں کی تقسیم کے حوالے سے متحدہ مجلس عمل نے اصولی طو ر پر ایک فارمولے پراتفاق کر لیا ہے جس کے مطابق قومی یا صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر جس جماعت نے گذشتہ انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے یا پھر ایم ایم اے کی جماعتوں میں سے زیادہ ووٹ حاصل کر لئے ہیں تو وہ نشست اسی جماعت کو ملے گی۔ اجلاس میں موجود ایک شخصیت نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس فارمولے کے تحت اصولی طور پر وہ نشستیں جمعیت علماء اسلام اور جماعت اسلامی کو مل رہی ہیں جن میں اس وقت ان جماعتوں کے ایم این اے اور ایم پی ایزموجود ہیں تاہم ایسی نشستیں جن پر ایم ایم اے کے کسی جماعت نے کامیابی حاصل نہیں کی ہے تو ان نشستوں کے حوالے سے ایم ایم اے میں موجود جماعتوں کے حاصل شدہ ووٹوں کے حساب سے فیصلہ کیا جائیگا یعنی جس نشست پر جس جماعت کے امیدوار نے زیادہ ووٹ لئے ہیں تووہ نشست اسی جماعت کو ملے گی۔ اگر ایم ایم اے کے مذکورہ بالا فارمولے کو مد نظر رکھا جائے تو چترال سے قومی اسمبلی کی نشست جماعت اسلامی اور صوبائی اسمبلی کی اکلوتی نشست جمعیت علماء اسلام کو ملے گی کیونکہ گذشتہ انتخابات میں قومی اسمبلی کی نشست پر جماعت اسلامی کے مولانا عبدالاکبر چترالی نے جمعیت علماء اسلام کے امیدوار کے مقابلے میں زیادہ ووٹ حاصل کر لئے تھے جبکہ صوبائی نشستو ں پر جماعت اسلامی کے مقابلے میں جمعیت علماء اسلام کے امیدواروں کے ووٹ زیادہ تھے۔ جماعت اسلامی کی طر ف سے مولانا عبدالاکبر چترالی اس دفعہ بھی قومی اسمبلی کے امیدوار نامزد ہیں جبکہ جمعیت علماء اسلام کی طرف سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار کا ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا ہے تاہم اس دوڑ میں چترال میں موجود جے یو آئی راہنماؤں کے علاوہ پشاور میں موجود چترال سے تعلق رکھنے والے راہنما ء بھی شامل ہیں۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button