تازہ ترین

عام انتخابات قریب آتے ہی ضمیر فروش سیاستدانوں نے نوجوانوں کے سروں کے سودے شروع کر دیے ہیں،پاکستان کی جڑیں کھوکھلی کرنے میں سیاستدانوں کا برابر کا ہاتھ ہے، اہم سیاسی رہنما کے انکشافات

 پشاور( آوازچترال)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے عوام بالخصوص نوجوانوں پر زور دیا ہے کہ وہ بیدار ہوں کیونکہ عام انتخابات قریب آتے ہی ضمیر فروش سیاستدانوں نے اسلام، پختون اور روٹی کپڑا اور مکان کے مختلف خوشنما نعروں اور اتحادوں کے ذریعے ان کے سروں کے سودے شروع کر دیئے ہیں جو ساد ہ لوح ان کے جھانسے میں آکر انہیں ووٹ دینگے تو وہ ان روایتی سیاستدانوں کے زبانی جمع خرچ اور بلند بانگ دعوؤں کے سوا خوشحالی اور ترقی کی امید بھی نہ رکھیں وہ سبز باغ دکھا کرلوگوں کو لوٹنے اور اپنا محتاج اور غلام رکھنے کے علاوہ کچھ نہیں کر سکتے تبدیلی قوم کی آواز بن چکی ہے عمران خان ملک کو مشکلات سے نکالنے کیلئے امید کی واحد کرن ہیں باقی تمام پارٹیوں کو عوام بار بار آزما چکی جنہوں نے قوم کو محرومیوں اور غربت و افلاس کے سوا کچھ نہیں دیا روٹی کپڑا، پختونوں اور مذہب کے ٹھیکیداروں نے قوم کو پسماندگی کی پاتال تک پہنچا دیا تھا کرپشن اور بدعنوانی نے ملک اور قوم کی جڑیں کھوکھلی کی تھیں حکمران چوری اور سینہ زوری کرتے رہے ۔ اداروں کو تباہ کیا ۔ جب سیاستدان کرپشن کرتا ہے تو وہ دوسروں کیلئے مصلح نہیں بن سکتا۔جب سرکاری اہلکار سیاسی آقاؤں کی خدمت کر تے ہیں تو وہ غریب کو جوابدہ نہیں رہتے ۔کرپٹ سیاستدانوں کا مشن کرپشن ، اداروں کو اپنے مفادات کے لئے استعمال کرنا ، حقدار کو حق سے محروم رکھنا اور دھوکہ دہی رہا ہے ۔ ہمارا مشن کرپشن کا خاتمہ ، اداروں کی مضبوطی ، حقدار کو حق دینا ، میرٹ پر فیصلہ سازی اور بھرتیاں اور نظام کے ذریعے عوام کو انصا ف ، حق اور ریلیف دینا ہے۔یہی بنیادی فرق ہماری حکومت اور سابقہ حکومتوں میں ہے مرکز اور دوسرے صوبوں کے حکمرانوں کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ خیبرپختونخوا جیسی پولیس کے ساتھ حکومت کریں تو اُنہیں اپنی ساکھ اور اوقات کا پتہ چل جائے گا قیام پاکستان کیلئے جن لوگوں نے قربانیاں دیں وہ لازوال ہیںاُنہوں نے قید و بند کی صعوبتیں کاٹیں لیکن مسلم لیگ (ن) پاکستان کے ٹھیکیدار بنے پھرتے ہیں اور اُنکی کرپشن اور حرص ہے کہ ختم نہیں ہوتی۔پاکستان کی جڑیں کھوکھلی کرنے میں سیاستدانوں کا برابر کا ہاتھ ہے ۔عمران خان ویژنری ہیں وہ قوم کیلئے سوچتا ہے اور قوم کو بے ساکھیوں کے بغیر اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا چاہتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار آج اُنہوں نے دورہ شبقدر کے آخر میں عظیم الشان عوامی اجتماع سے خطاب کر تے ہوئے کیا اجتماع سے ایم پی اے محمد عارف احمدزئی،تحصیل ناظم شبقدر، غفاراللہ شیخ اور پی ٹی آئی کے مرکزی نائب صدر فضل محمد خان نے بھی خطاب کیا اور صوبائی حکومت کے عوام دوست اقدامات پر روشنی ڈالی وزیراعلیٰ نے شبقدر میں محکمہ مواصلات و تعمیرات، آبپاشی اور کے پی ہائی وے اتھارٹی کے زیراہتمام متعدد ترقیاتی سکیموں کا افتتاح بھی کیا جن میں ایک ارب 61 کروڑ روپے کی لاگت سے ناگمان شبقدر روڈ کو دو رویہ بنانا، 40 کروڑ روپے کی لاگت سے پیر قلعہ تا میجر قلعہ بائی پاس روڈ، ساڑھے 20 کروڑ روپے کی لاگت سےعثمان شہید شبقدر بائی پاس روڈ ، 27 کروڑ روپے کی لاگت سے گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج شبقدر اور 15 کروڑ روپے کی لاگت سے شبقدر ماڈل سکول کی تعمیر شامل ہیں پرویزخٹک نے کہا کہ شبقدر سمیت پورے ضلع میں چار ارب روپے کی لاگت سے دریاؤں کے کنارے محفوظ بنانے اور آبپاشی کا نظام بہتر بنانے پر کام تیزی سے جاری ہے ہم نے ہر علاقے کو زیادہ سے زیادہ ترقیاتی فنڈز دیئے اور اپوزیشن سے بھی کوئی امتیاز نہیں برتاہماری حکومت تبدیلی، انصاف اور میرٹ کی بالادستی کیلئے کوشاں ہےاب صوبے میں تھانے، پٹوار خانے اور امتحانی ہال نہیں بیچے جاتے اور نہ ہی پلاٹ، پرمٹ اور کمیشن کی سیاست ہوتی ہے ہسپتالوں ، سکولوں اور دفاتر میں غیر حاضری کا تصور بھی ختم کیا گیا حتیٰ کہ پہاڑوں کی چوٹیوں پر بھی استاد اور ڈاکٹر ڈیوٹی پر موجود ہوتے ہیں انگریزی زبان میں یکساں نظام تعلیم سے امیر اور غریب کے درمیان فرق مٹانے کی بنیاد رکھ دی گئی ہے جس کے نتائج اگلے دس سال میں برآمد ہونگے صوبے میں کرپشن فری اسلامی فلاحی معاشرے کی داغ بیل پڑ چکی ہےاس کے برعکس وفاق اور دوسرے صوبوں کے حکمرانوں نے کرپشن اور اقرباء پروری کو فروغ دیا اور قوم کو دنیا بھر میں شرمسار کیا ہماری قوم بڑی بد قسمت ہے ان کی بہادری ، جوانمردی اور جانثاری اپنی مثال آپ ہے ۔ایسی قومیں کبھی پسماندہ نہیں رہتیں اگر ان کے سیاسی رہنما ایماندار اور صاحب کردار ہوں ۔ بدقسمتی سے اس قوم کو بار بار پختونوں کا نعرہ لگا کر اور مذہب کا نام استعمال کرکے دھوکہ اور فریب کے بھنور میں رکھا گیا ۔ ان کے لیڈر سیاست میں اتنی کمائی کرچکے ہیں کہ اپنی حیثیت سےکئی گنا زیادہ کے مالک بن گئے یہ چوری اور کرپشن کا پیسہ ہے وزیراعلیٰ نے کہاکہ بڑے شرم کا مقام ہے کہ نیب کے ساتھ پلی بارگین کرکے ادائیگیاں کرکے اپنی کرپشن مان کراور اپنی بد عنوانی مان کر جیل سے نکل کر وکٹری کانشان بنا لیتے ہیں اگر شرم کی آواز ہوتی تو ایسے کرپٹ سیاستدانوں کو قدم قدم پر نظر آتی تو اُنہیں اپنے سیاہ کرتوت اور بھیانک چہرہ یاد دلاتے رہتے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم قوم کی مہار پکڑے، ثابت قدمی سے اُن کو ایک بہترین نظام کے ذریعے ایسی حکمرانی دینا چاہتے ہیںجس میں اُنہیں اپنے لئے خود فیصلہ کرنے کا اختیار ہو پرویز خٹک نے کہا کہ ہمیں تحریک انصاف کیلئے ہیروز کی تلاش ہے ۔ ہماری پارٹی میں چوروں کیلئے کوئی جگہ نہیں تحریک انصاف کرپٹ اور دھوکہ باز سیاستدانوں کے خلاف صف بندی کر رہی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ یہ لوگ اساتذہ ، ڈاکٹروں ، تھانہ ،پٹوار اور دیگر ادارے اپنی سیاست کی بھینٹ چڑھا کر کھوکھلے کر چکے ہیں۔ان کی سیاست اور کرپشن کی وجہ سے پوری پختون قوم بدنام ہو چکی ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُنہوں نے سیاست میں دھوکہ دہیاور فریب کرنے والوں کو ایکسپوز کیا ان کے عزائم سے عوام کو آگاہ کیا ۔پختون قوم کو ایک سسٹم دیا۔اداروں سے کرپشن کا خاتمہ کیا کیونکہ ہم ملک اور آئندہ نسل کے مستقبل کا سوچتے ہیں۔ہم نے سودی کاروبار اور جہیز پر پابندی، مساجد کی سولرائزیشن، ختم نبوتﷺ کو نصاب میں شامل کرنے، درسی کتب سے خلاف اسلام غلطیاں دور کرنے اور سکولوں میں ناظرہ قرآن بمعہ ترجمہ لازمی قرار دے کر اُن سیاستدانوں کا کاروبار بند کردیا جو اسلام کا نام اپنی دُنیاوی حرص ، لالچ اور کرپشن کیلئے استعمال کرتے ہیںاب مساجد کے آئمہ کرام کیلئے وظائف کے اجراء پر مولانا فضل الرحمن سیخ پا ہیں اور علماء کو ورغلاتے ہیں کہ یہ این جی او ز کا پیسہ ہے حالانکہ یہ صوبائی حکومت کے اپنے وسائل ہیں ہم نیعوام کو نسل در نسل چلنے والے دیوانی مقدمات سے نجات دلانے کیلئے 108 سالہ قانون میں ترمیم کی آئندہ ایسا کوئی مقدمہ ایک سال سے زائد نہیں چل سکتا پولیس کو ریفارم کیا تاکہ تھانوں میں لوگوں کے ساتھ زیادتی نہ ہو اور وہ میرٹ کی بنیاد پر ظلم و نا انصافی کے خلاف ایک پروفیشنل فورس بن کر اُبھرے ۔ہم نے پولیس ریفارمز کو قانونی شکل دی ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ پہلے پولیس کرپٹ تھی لیکن اب پولیس پروفیشنل لائن پر اپنی پیشہ وارانہ خدمات انجام دے رہی ہے اور اب پولیس کی بہادری اور جوانمردی کے قصے زبان زد عام ہیں۔ اُن کی کل کی کارکردگی اور آج کی کارکردگی میں زمین و آسمان کا فرق ہے وزیراعلیٰ نے کہاکہ سیاستدانوں نے اداروں میں مداخلت کرکے ان کو اپنے خدمت پر لگا دیا تھا ۔ لوٹ مار کا بازار گرم تھا اہم نے لوٹ مار اور کرپشن کے آگے بند باندھا، ریفارمز کئے اور اب کرپشن کا نام لینے والا بھیموجودہ سسٹم میں جگہ نہیں پا سکتا کیونکہ ہمارا ایمان ہے کہ جب لیڈر کرپشن کر تا ہے تو دوسرے لوگ بھی کرپشن اور بدعنوانی کو اپنا حق سمجھتے ہوئے اپنی استعداد کے مطابق کرپشن میں اپنے حصہ وصول کرتے ہیں۔اب معاشرے میں کوئی بھی سسٹم کو تابع نہیں بنا سکتا۔یہی عمران خان کی سوچ اور ویژن تھا وزیراعلیٰ نے کہاکہ تبدیلی اُن لوگوں کو کبھی نظر نہیں آسکتی جن کا واسطہ صحت کی سہولیات ، سکولوں ، پٹواریوں ، پولیس اور سرکاری دفاتر میں ہونے والے کرپشن سے نہ ہولیکن غریب کویہ تبدیلی نمایاں نظر آتی ہے۔ہمارا نوجوان نسل سے وعدہ ہے کہ ہم نے اُن کو روایتی اور کرپٹ سیاستدانوں کے چنگل سے آزاد کرانا ہے۔ایک ایسا شفاف سسٹم دینا ہے جس میں اہل اور حقدار کے صلاحیتوں کو زنگ نہ لگے۔اُنہوں نے تاسف کا اظہار کیا کہ سیاستدان عوام کی تقدیر بدلنے کی گردان کرتے نظر آتے ہیں لیکن اختیار حاصل کرنے بعد کرپشن اور غریب کا خون چوسنے سے باز نہیں آتے وزیراعلیٰ نے کہاکہ بد قسمتی سے ہمارے ذہین لوگوں کو سسٹم آگے بڑھنے ہی نہیں دیتاجبکہ باہر اہل اور ذہین لوگوں کو سسٹم ازخود راستہ دیتا ہے ۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button