تازہ ترین

پاناما میں کیس لندن فلیٹس کا تھااور فیصلہ اقامے پر آیا، جسٹس فائز عیسیٰ، سختی سے نمٹا گیا تو شیخ رشید آﺅٹ ہوجائیں گے: شیخ عظمت

 اسلام آباد ( آوازچترال) این اے 55 راولپنڈی سے متعلق انتخابی عذرداری کیس کی سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ پاناما میں کیس لندن فلیٹس کا تھااور فیصلہ اقامے پر آیا، کیا پاناما کیس کے مطابق سخت ذمہ داری کا اصول وضع کیا گیا؟۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سختی سے نمٹا گیا تو شیخ رشید آﺅٹ ہوجائیں گے۔
این اے 55 راولپنڈی سے متعلق انتخابی عذرداری کیس کی سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے پاکستان میں تو الیکشن لڑنا بہت مشکل ہو گیا ہے ، امریکی صدر کہتے ہیں فلاں ریٹرنز ظاہر نہیں کروں گا اور یہاں غلطی بھی نااہلیت ہے، کیا پانامہ لیکس کیس کے فیصلے میں وضع کردہ اصولوں کا اطلاق سب پر نہیں ہوگا؟پاناماکیس میں کہاں یہ اصول طے ہواکہ غلطی جان بوجھ کر ہو یا غیر ارادی، نااہلیت ہو گی؟۔
جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ کچھ غلطیوں پر نا اہلی ہوتی ہے اور کچھ پر نہیں، غلطی کرنے والے کی نیت بھی دیکھنی ہوتی ہے۔
جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہا کہ شیخ رشید نے اثاثے ظاہر کرنے میں غلطی کی ہے تو بات پاناما کیس پر آکر رکے گی، اصول قانون کے 2 معیارنہیں ہو سکتے ، ایک انگلی کسی پر اٹھاتے ہیں تو چار انگلیاں اپنی طرف اٹھتی ہیں ، کیا پاناما کیس کے مطابق سخت ذمہ داری کا اصول وضع کیا گیا؟۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سختی سے نمٹا گیا تو شیخ رشید آﺅٹ ہوجائیں گے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے شکیل اعوان کے وکیل سے کہا پاناما میں کیس لندن فلیٹس کا تھااور فیصلہ اقامے پر آیا، کیا آپ کہتے ہیں کہ اگر شیخ رشید سے غلطی ہوئی تو اسی فیصلے کے تناظر میں نااہل کردیا جائے ۔ شکیل اعوان کے وکیل نے کہا کہ پاناما کیس میں شیخ رشید درخواست گزار تھے۔
دوران سماعت شکیل اعوان کے وکیل نے پاناما کیس کے فیصلے کا حوالہ دیا تو جسٹس شیخ عظمت سعید نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہم انتظار ہی کررہے تھے کہ آپ سے اس فیصلے کا حوالہ دیں ۔سپریم کورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد این اے 55 راولپنڈی سے متعلق انتخابی عذرداری کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button