ضلع چترال کے صوبائی اسمبلی کے ایک نشست کو ختم کرنے کے فیصلے کے خلاف اہلیان چترال کا پشاورپریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ
=
چترال( نمائندہ آواز چترال )حالیہ مردم شماری میں ضلع چترال کے صوبائی اسمبلی کے ایک نشست کوختم کرنے کے فیصلے کے خلاف اہلیان چترال نے پریس کلب پشاور کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جس کی قیادت رابطہ کمیٹی کے جمعیت علماء اسلام چترال(پشاور) کے صدر مولانا محمد عمر فیضی،چترال بزنس کمیونٹی کے صدر صادق امین،پاکستان پیپلز پارٹی ضلع چترال کے صوبائی کونسل کے ممبر شاکر الدین،عوامی نیشنل پارٹی ضلع چترال کے رہنما ڈاکٹر سردار احمد ، جے یو آئی کے صوبائی رہنما مولانا شیر کریم شاہ اور پاکستان مسلم لیگ چترال کے رہنما قاضی اسلام الدین کررہے تھے۔مظاہرین نے چیف الیکشن کمشنر پاکستان اور حکومت پاکستان کے فیصلے کے خلاف پلے کارڈ اُٹھا رکھیں تھے۔مقررین نے مظاہرین سے خطاب میں ضلع چترال میں ہونے والی مردم شماری کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ چترال جیسے پسماندہ ضلع کی زمینی حقائق کے برعکس ہے۔اُنہوں نے کہاکہ چترال صوبے کا سب سے بڑا ضلع ہے لیکن اس کی دونشستوں میں سے ایک کو کم کرکے چترالی عوام کو پسماندگی کی طرف مزید دھکیل دیا ہے۔پاکستان کے70سال کے تاریخ میں یہ واحد ضلع ہے جس میں صاف پینے کا پانی،بجلی،روڈ،رابطہ پُل،صحت کے مراکز اور تعلیمی سہولیات نہ ہونے کی مترادف ہے اور ستم ظریفی یہ کہ رہی سہی کسر اسمبلی کی نشست کو ختم کرکے پوری کردی گئی۔اُنہوں نے مزید کہا کہ چترالی عوام اس ناانصافی پر چیف الیکشن کمشنر پاکستان اور حکومت پاکستان سے بھرپور انداز میں مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جلد سے جلد اس نشست کو بحال کرکے چترالی عوام کی بے چینی کو دور کریں ،بصورت دیگر چترالی عوام2018 کے الیکشن کے بائیکاٹ کیلئے گھر گھر مہم چلائے گی جس کی زمہ داری حکومت اور چیف الیکشن کمشنر پر ہوگی۔