تازہ ترین

2030تک ہندوستان میں اقتدار مسلمانوں کے پاس ہو گا اور وہ ہندوؤں کی‘‘ ۔۔۔۔۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے اہم رہنما نے ایسا بیان داغ دیا کہ نریندر مودی بھی خوف سے سونا بھول جائیں گے

’’ 2030تک ہندوستان میں اقتدار مسلمانوں کے پاس ہو گا اور وہ ہندوؤں کی‘‘ ۔۔۔۔۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے اہم رہنما نے ایسا بیان داغ دیا کہ نریندر مودی بھی خوف سے سونا بھول جائیں گے

الور(  آن لائن)بھارت میں ہندوؤں اور خصوصا مودی سرکار کے ذہنوں پر مسلمانوں کا خوف اس قدر غالب آ چکا ہے کہ انڈین حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں کو خواب بھی مسلمانوں کے حوالے سے ہی آتے ہیں ،ہندوستان کی اہم ریاست راجھستان کے شہر الور سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے منتخب رکن اسمبلی بنواری لال سنگھل نے ایسا بیان جاری کیا ہے کہ اسے پڑھ کر ہندو کمیونٹی خوف جبکہ مسلمانوں کے لئے ’’مودی کے ہمنواؤں ‘‘ کی حماقت اور بڑھتے ہوئے خوف کو جان کر اپنی ہنسی روکنا مشکل ہو جائے گا ۔ 
بھارتی نجی ٹی وی چینل ’’انڈیا ٹی وی ‘‘ کے مطابق راجھستان میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے اہم رہنما اور رکن اسمبلی بنواری لال سنگھل کے بیان نے پورے ہندوستان میں ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے جس میں بی جے پی  کا کہنا تھا کہ ایک سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت مسلمانوں کی آبادی بڑھائی جا رہی ہے ، یہی صورتحال رہی تو مسلم سوسائٹی 2030تک پورے ہندوستان میں حکومت کی باگ ڈور اپنے ہاتھ میں لے لے گی ۔انہوں نے کہا کہ کہ ہندو جوڑے ایک یا دو بچے پیدا کرتے ہیں جبکہ مسلم جوڑے 8 سے 10اور 12 تک بچے پیدا کر رہے ہیں، کئی بار تو مسلم جوڑے بچے پیدا کرنے کے لئے خواتین کو خرید کر لاتے ہیں اور بچے پیدا کرتے ہیں،اس تیز رفتار سے مسلمانوں کی آبادی بڑھ رہی ہے، آنے والے سالوں میں ہندوؤں کا وجود خطرہ میں پڑ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مسلم آبادی زیادہ ہونے پر زیادہ سے زیادہ ریاستوں میں وزرائے اعلیٰ، وزیر اعظم اور صدر کے عہدوں پر مسلمان براجمان ہوں گی جس کے بعد وہ اس طرح کے قوانین بنائیں گے کہ ہندوؤں کا وجود ہی خطرے میں پڑ جائے گا۔مسلم آبادی کے خوف میں مبتلا بنواری لال سنگھل کا کہنا تھا کہ مسلمان اقتدار میں آ کر ہندوؤں کو جیلوں میں ٹھونس دیں گے اور وہ خود ہی ہندوؤں کے وسائل کا استعمال کریں گے

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button