تازہ ترین

وفاقی حکومت نے اب تک 74ارب روپے مالیت کے منصوبے مختلف سیکٹروں میں چترال کے لئے منظور کی ہے اور ایل پی جی منصو بہ بھی ان میں سے ایک ہے۔ شہزادہ افتخارالدین

چترال ( نمائندہ آوازچترال) چترال سے قومی اسمبلی کے ممبر شہزادہ افتخارالدین نے سوئی سدرن گیس پائپ لائنز (ایس این جی پی ایل ) کی اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کے ساتھ چترال ٹاؤن میں ایل پی جی پلانٹ کے لئے سائٹ سیلیکشن اور زمین کی خریداری کو آخری شکل دے دی جبکہ بروزاور دروش کے مقامات پر پہلے ہی سائٹ سیلیکشن ہوچکی ہے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر منہاس الدین کے زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں ایس این جی پی ایل کے جنرل منیجر (ایل پی جی) آصف اکبر، چیف انجینئر (ایل پی جی )عرفان بیگ،چیف انجینئر (سول ) شوکت محمود ، ڈپٹی کنٹرولر (لینڈ) جمشید نصیر ، ایگزیکٹیو ایڈمنسٹریٹو ضیاء الاسلام اور کمپلائنس افیسر ساجد محمود پر مشتمل ٹیم نے ایم این اے شہزادہ افتخار الدین کی سربراہی میں مختلف سائٹوں پر غور کرنے کے بعد دنین لشٹ کے مقام پر زمین کی نشاندہی کی گئی۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر چترال نے نشاندہی کردہ زمین کی خریداری کے بارے میں ضابطے کی کاروائی کرنے کے بعد بہت جلد ہی ایس این جی پی ایل کے حوالے کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر ایم این اے چترال نے کہاکہ چترال میں ایل پی جی پلانٹ وفاقی حکومت کی طرف سے ایک عظیم تخفہ ہے جس سے جنگلات کے تحفظ میں مدد ملے گی اورایندھن کے لئے درختوں کی کٹائی کا سلسلہ رک جائے گا ۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت نے اب تک 74ارب روپے مالیت کے منصوبے مختلف سیکٹروں میں چترال کے لئے منظور کی ہے اور ایل پی جی منصو بہ بھی ان میں سے ایک ہے۔ اس موقع پر ضلع کونسل کے رکن شہزادہ خالد پرویز اور اسسٹنٹ کمشنر چترال عبدالاکرم خان بھی موجود تھے۔ بعدازاں ایم این اے کی سربراہی میں ایس این جی پی ایل کی ٹیم نے دنین لشٹ کے مقام پر مجوزہ زمین کا معائنہ کیا۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button