تازہ ترین

فارورڈ بلاک یا دھڑے بندی؟عدلیہ کے فیصلے سے اختلاف اور اپیل کی اجازت ہے تضحیک کی نہیں ،چوہدری نثار کھل کرمیدان میں آگئے،دھماکہ خیز اعلان

کلر سیداں/روات(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما ٗسابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہاہے کہ حکومت کا بھارت سے دوستیاں بڑھانا اچھا نہیں لگتا ٗ مودی حکومت سے خیر کی توقع نہیں رکھنی چاہیے ٗ عدلیہ کے فیصلے سے اختلاف اور اپیل کی اجازت ہے تضحیک کی نہیں ہے ٗ پاکستان مسلم لیگ (ن)میں اختلاف رائے ضرور ہے لیکن کوئی تقسیم نہیں ہے ٗ پارٹی میں کوئی فاروڈ بلاک یادھرے بندی نہیںاختلاف رائے جمہوریت کی بنیاد ہے ٗ کوئی مجھ سے سیاسی طورپربکنے کی توقع نہ رکھے ٗمخالفین دیکھتے رہیں گے کہ (ن)لیگ اگلے الیکشن میں متفق ٗ اتحاد اور اتفاق کے ساتھ میدان میں اترے گی ٗپاک امریکہ تعلقات میں بہتری نہیں ٹھہراؤ آیا ہے ۔ ہفتہ کو کلر سیداں میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میرے نزدیک مال و دولت نہیں کردارکی وقعت ہوتی ہے ٗمیں نے مناسب سمجھا وزارت میں نہیں بیٹھوں گا ٗعہدے اور حکومتیں آنی جانی چیزیں ہیں ٗکوشش کرتا ہوں ایسا کام نہ کروں جو کوئی میرے کردار پر انگلی اٹھا سکے۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میری سیاسی تاریخ گواہ ہے، عہدوں کے پیچھے نہیں بھاگتا ٗاگر عہدوں کے پیچھے بھاگتا تو اب تک سیاسی طور پر بِک چکا ہوتا۔انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کے کسی شخص کوسپریم کورٹ کے فیصلے کی تضحیک نہیں کرنی چاہیے ٗ عدلیہ کے فیصلے سے اختلاف اوراپیل کی اجازت ہے، تضحیک کی نہیں، تنقید ضرور کریں لیکن تضحیک کریں گے تو کیا نتیجہ نکلے گا؟ کیا نواز شریف کو سپریم کورٹ سے انصاف نہیں لینا؟سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ (ن) لیگ میں اختلاف رائے ضرور ہے لیکن کوئی تقسیم نہیں، تجریہ کار پارٹی میں اختلاف رائے کو بہت بڑا بحران بنا کر پیش کرتے ہیں لیکن پارٹی میں کوئی فارورڈ بلاک یا دھڑے بندی نہیں البتہ اختلاف رائے جمہوریت کی بنیاد ہے۔چوہدری نثار نے کہا کہ جو بھی پالیسی بنے گی وہ (ن) لیگ اور ملک کے بہترین مفاد کیلئے بنے گیمخالفین دیکھتے رہیں گے کہ (ن) لیگ اگلے الیکشن میں متفق اتحاد اور اتفاق کے ساتھ میدان میں اترے گی۔ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر داخلہ نے کہاکہ یہ نہیں کہوں گا کہ پاک امریکا تعلقات میں بہتری آئی ٗ البتہ وقتی طور پر کچھ ٹھہراؤ ضرور آیا ہے اور یہ ٹھہراؤ کینڈین فیملی کے بازیاب ہونے سے نہیں آیا ٗ کینڈین فیملی کے بازیاب ہونے پر تعریفوں کی باتوں سے اتفاق نہیں کرتا کیونکہ پاکستانی فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں سے اس سے بہت بڑی بڑی قربانیاں دی ہیں۔چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ قوم، حکومت، پارلیمنٹ اور دیگر اداروں نے یکمشت ہوکر پیغام دیا کہ ہم سے عزت سے بات کروں اور عزت لو ٗہم مزید پاکستان کی جگ ہنسائی قبول نہیں کریں گے ٗیہ وہ پیغام تھا جس سے پاک امریکا تعلقات میں ٹھہراؤ آیا ٗ اب حکومت کا فرض ہے اس اتحاد و اتفاق پر قائم رہے ٗپارلیمنٹ اور تمام ادارے ساتھ دیں، آپ اتحاد کا مظاہرہ کریں گے تو یقین ہے ملک کے خلاف عزائم اپنی موت خود مر جائیں گے۔(ن) لیگ کے رہنما نے کہا کہ حکومت کا بھارت سے دوستیاں بڑھانا اچھا نہیں لگتا جس کا اظہار کرتا ہوں ٗ مودی کے دور حکومت میں پاکستان کو بھارت سے خیر کی توقع نہیں رکھنی چاہیے، جس شخص کا ایجنڈ اسلام اور پاکستان دشمنی ہو اس سے خیر کی توقع کیے جانا ہی اپنے آپ کو دھوکا دینے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ میانمار میں ہزاروں مسلمانوں کے گھر جلائے جارہے ہیں، ان کو نیست و نابود کیا جارہا ہو اور عین اس موقع پر دنیا جہاں مذمت کررہی ہے وہاں ایک بھارت کا وزیراعظم یکجہتی کا اظہار کرنے میانمار پہنچا تو اس سے اور بڑا اظہار کیا ہوسکتا ہے کہ ایسے شخص سے خیر کی توقع رکھی جاسکتی ہے، میں نے نہ پہلے رکھی نہ اب رکھتا ہوں ٗ ہمیں کسی سے لڑنا نہیں لیکن اپنی قوت اور بازو پر یقین ہونا چاہیےسابق وزیر داخلہ نے سینئر صحافی احمد نورانی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جس نے یہ حملہ کیا وہ یہ سمجھنے سے عاری ہے کہ ایسے حملوں سے آوازیں دبتی نہیں زیادہ متحرک ہوکر بولتی ہیں ٗیہ حملہ ایک شخص پر نہیں بلکہ آزای اظہار رائے پر حملہ ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ میڈیا کے لوگوں کو مکمل تحفظ دیا جائے بلکہ اس واقعہ کی تہہ تک پہنچ کر ان لوگوں کو پورے ملک کے سامنے بے نقاب کیا جائے۔قبل ازیں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ محمد نواز شریف کیخلاف مقدمات سپریم کورٹ میں ہیں ٗ اعلیٰ عدلیہ پر تنقید ان کے اور پارٹی کے حق میں نہیں ٗ اختلافات کی وجہ سے وزارت نہیں لی، میرا شمار گونگوں بہروں میں نہیں ضمیر اور خمیر والوں میں ہوتا ہے، مشکلات میں ن لیگ کو سنبھالنا ہمارا کام ہے ٗمخالفین کو اپنی سیاست پر توجہ دینی چاہئے۔روات میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہاکہ شیخ رشید کسی غلط فہمی میں نہ رہیں، شیخ رشید اپنی سیاست کریں اور انہیں ان کی سیاست کرنے دیں ۔چوہدری نثار نے کہاکہ وہ شیخ رشید کے مشرف اور دیگر ادوار کے سیاسی اوراق کھول سکتے ہیں ۔سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ جتنا ترقیاتی کام اس حلقے میں کرایا پاکستان میں کہیں نہیں ہوا۔سابق وزیر داخلہ نے کہاکہ جتنا ترقیاتی کام اس حلقے میں کرایا پاکستان میں کہیں نہیں ہوا ٗآج کارکن سینہ تان کے میرے لیے ووٹ مانگ سکتے ہیں۔

Facebook Comments

متعلقہ مواد

Back to top button