تازہ ترین

کور زون سے باہر چترال ٹاؤن کے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ وہ زمینی حقائق کو تسلیم کرتے ہوئے پرانی شیڈول کی بحالی پر اصرار نہ کریں ؛۔نیبرہڈ ناظمین عالم زیب ایڈوکیٹ ،حبیب حسین مغل

چترال (نمائندہ آواز ) چترال ٹاؤن کے کور زون سے تعلق رکھنے والے بلدیاتی نمائندے نیبرہڈ ناظمین منظور احمد ایڈوکیٹ، میر صمد خان، مولانا ضمیر احمد اور عمائیدیں شہر عالم زیب ایڈوکیٹ، فدا احمد خان، حبیب حسین مغل، بشیر احمد خان، قاضی نسیم اور دوسروں نے حکومت اور پیسکو حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ گولین میں ایس آر ایس پی کے دومیگاواٹ بجلی گھر سے چترال شہر کو بجلی کی ترسیل کی موجودہ شیڈول کو برقرار رکھا جائے جس سے چترال ضلعے کی ساڑھے چار لاکھ آبادی مستفید ہوتی ہے جبکہ پرانی شیڈول کی بحالی سے پورا نظام بگڑکر رہ جائے گا۔ جمعرات کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چترال ٹاؤن کے کور زون میں تین ہسپتال، کاروباری مرکز، دفاتر، کچہری اور تعلیمی ادارے واقع ہیں جہاں بجلی کی فراہمی پوری چترال کے عوام کے مفاد میں ہے اور اس بات کے پیش نظر گزشتہ دنوں عید الاضحی کے موقع پر چترال ٹاؤن کے کور زون کو بجلی کی فراہمی کا فیصلہ ہوا تھا جس پر ہنوز عمل جاری ہے اور ضلعے کے مختلف حصوں سے چترال شہر آنے والے عوام نے بھی سکھ کا سانس لے لیا ہے۔ انہوں نے کور زون سے باہر چترال ٹاؤن کے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ وہ زمینی حقائق کو تسلیم کرتے ہوئے پرانی شیڈول کی بحالی پر اصرار نہ کریں جس پر عمل کرنے کے لئے بجلی تقسیم کرنے والے ادارہ پیسکو کے پاس افرادی قوت کی کمی ہے جن کے لئے دن کے چوبیس گھنٹے چترال ٹاؤن کے تمام علاقوں میں ٹرانسفارمر وں کی لنک لگانا اور نکالنا پڑے گا ۔ا نہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پرا نی شیڈول کی بحالی سے گولین بجلی گھر کے 1200کلوواٹ بجلی قطعی ناکافی ہوگی اور کورزون میں واقع ادارے اور تجارتی مراکز متاثر ہوکر رہ جائیں گے۔انہوں نے بجلی گھر کی تعمیر پر ایس آر ایس پی اور اس کی ترسیل کو ممکن بنانے پر گرڈ اسٹیشن کے عملہ اور پیسکو حکام کا شکریہ ادا کیا۔ عمائیدیں اور بلدیاتی نمائندوں نے مزید کہاکہ اب ہمیں گولین گول کے مقام پر زیر تکمیل 108میگاواٹ واپڈا کے بجلی گھر سے بجلی کے حصول کے لئے جدوجہد کرنا چاہئے جس کے پہلی یونٹ سے اس سال دسمبر میں 36میگاواٹ کی بجلی کی فراہمی شروع ہوگی اور اس بات کا حدشہ ہے کہ اس بجلی سے چترال ٹاؤن کو محروم رکھا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ چترال کے ایم این اے، ایم پی ایز اور ضلع ناظم اور چترال ٹاؤن کے عوام کو مکمل یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گولین گول پاؤر پراجیکٹ سے بجلی کے حصول کے لئے تحریک شروع کریں اور اپنا وقت دو میگاواٹ کی بجلی گھر پر سیاست بازی میں ضائع نہ کریں۔

 

Facebook Comments

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button