لاوی ہائیڈرو پاؤر پراجیکٹ کی دوسری مرتبہ افتتاح کے خلاف حکم امتناعی حاصل کرنے کے لئے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ۔ امیر حیدر خان ہوتی نے اپنے دور حکومت میں چترال کے لئے 18ارب روپے مالیت سے مختلف ترقیاتی منصوبے شروع کئے تھے جن میں لاوی پراجیکٹ بھی شامل تھا ۔خدیجہ سردار
چترال (نمائندہ آواز) عوامی نیشنل پارٹی ملاکنڈ ڈویژن کے جائنٹ سیکرٹری خدیجہ سردار نے دروش کے قریب لاوی ہائیڈرو پاؤر پراجیکٹ کی دوسری مرتبہ افتتاح کے خلاف حکم امتناعی حاصل کرنے کے لئے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا افتتاح اے این پی کے دور حکومت میں وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے کیا تھا۔ بدھ کے روز جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں اے این پی کے رہنما خدیجہ سردار نے کہا ہے کہ 69میگاواٹ پیدواری صلاحیت کی لاوی ہائیڈروپاؤر پراجیکٹ کی منظوری اے این پی کی سابق دور حکومت میں ہوئی تھی لیکن اب پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان اور وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اسے دوسری مرتبہ افتتاح کرنے اور سیاسی اسکورنگ کے لئے چترال آنے والے ہیں جوکہ کسی بھی طور مناسب نہیں ہے اور نہ اے این پی کے کارکن اسے قبول کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ وہ اس بارے میں عدالتی چارہ جوئی کرتے ہوئے اس دونمبری افتتاح کے خلاف حکم امتناعی حاصل کرکے اس تقریب کو رکوانے کا ٖفیصلہ کرلیا ہے۔ درین اثناء بدھ کے روز ہی عوامی نیشنل پارٹی کی ضلعی کابینہ کا اجلاس زیر صدارت الحاج عید الحسین صدر اے این پی ضلع چترال منعقد ہوا جس میں لاوی پراجیکٹ کے افتتاح کو زیر بحث لائی گئی اور اے این پی دور میں اعلان کردہ اور افتتاح شدہ اس منصوبے کی دوبارہ افتتاح کی شدید مذمت کی گئی۔ اجلاس کے بعد انفارمیشن سیکرٹری رحمت علی شاہ کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ محسن چترال امیر حیدر خان ہوتی نے اپنے دور حکومت میں چترال کے لئے 18ارب روپے مالیت سے مختلف ترقیاتی منصوبے شروع کئے تھے جن میں لاوی پراجیکٹ بھی شامل تھا جس کی تعمیر کے لئے لوگوں کو زمیں کی معاوضے کی ادائیگی بھی کردی گئی تھی۔ پی ٹی آئی قیادت کی طرف سے لاوی سمیت دوسرے ترقیاتی منصوبوں کی دوبارہ افتتاح کے پروگرام کو چترالی عوام کے ساتھ سنگین مذاق قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت اس مذاق کا سلسلہ فی الفور بند کردے ورنہ چترال میں باچا خان کے پیر وکار اور اے این پی کے کارکن کاروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔