مضامین

ممتاز ریسرچرشیر نوروز خان چترالی کا اعزاز

تحریر: پروفیسر شمس النظر فاطمی
انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے چیف لائبرئرین ’’شیر نوروز خان‘‘ چترال کے علاقہ کہوت تورکہو کے باشندے ہیں۔اُنہوں نے ایم اے لائبریرین سائنس کرنے کے بعد کمیشن کا امتحان دیا اور انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں بطورر لائبریرین چارج سنبھالا۔اب وہ گریڈ19میں بطور چیف لائبریرین اور ریسرچر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔بطور ریسرچرشیر نوروز خان یونیورسٹی کے میگزین ’’فکر ونظر‘‘کے سرگرم ایڈیٹر اور ریسرچرہیں۔جسمیں اُنہوں نے کئی گرانقدر ریسرچ ارٹیکل کا اضافہ کرچکے ہیں۔ریسرچ کے نام سے لوگ اکثرچڑتے ہیں لیکن آپ کو اللہ تعالیٰ نے شہد کی مکھی کا انہاک دیا ہے اور ہمیشہ ریسرچ میں مگن رہتے ہیں۔آپ کی ریسرچ کا میدان بڑا وسیع وعریض ہے۔مثلاً تاریخ،ادب،تہذیب ،ثقافت اور تحقیق وتجزیہ شامل ہے۔لیکن جس میدان میں آپ کو امتیازی ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔وہ ہم سب کے لئے فخر وانبساط کا باعث ہے۔جسمیں میں آپ کو صدارتی ایوارڈ کیلئے انتخاب کیا گیا وہ سیرت الرسول ؐ کا میدان ہے۔
سیرت میں ریسرچ۔آپ نے برصغیر اور برصغیر کے باہر ریسرچ کرکے ’’سیرت پاکؐ ‘‘ سے متعلق انتہائی مفید اور تاریخ ساز ’’Magnum Opus‘‘کام کیا ہے جو آنے والے ادوار اور تحقیق کے لئے کلیدثابت ہوگی۔آپ نے46موضوعات سیرت پر کچھ6207کتابوں کیBibliographyتیار کی۔اور یہ آپ کی روزمرہ معمول کی فرائض منصبی کے ساتھ ساتھ اپنی تحقیقی وتجزیاتی فرائض کی تشنگی بجھانے اور سیرت پاکؐ سے والہانہ وابستگی کے شوق میں انجام دیتے رہے ہیں۔جس کی تیاری میں آپ کو برس ہا برس لگے۔یہ تحقیق وتدقیق کا عظیم سرمایہ سکالرز،علماء اور طلبا،طالبات کے لئے عظیم سرمایہ ثابت ہوگی۔جس کو ’’ریسرچ سکالر ‘‘ شیر نوروز کے بڑوں نے بھی بڑے پیمانے پر سراہا ہے۔رحمت ا للعالمین کے رحمتوں کا یہ گلدستہ یقیناًشیرنوروز خان کے لئے ایک ذریعہ شفاعت ثابت ہوگی۔
ایوارڈ یافتہ: یہ اُردو میں سیرت نگاری کی کتایبات کی بات تھی۔محترم شیر نوروز خان کو12ربیع الاول 1436میں منعقد ہونے والی’’قومی سیرت کانفرنس‘‘میں سیرت پاک پر لکھی گئی کتاب سیرت کے مقابلے میں کتابیات سیرت ؐ (انگریزی) پر اول انعام سے نوازا گیا۔جو ہم سب کے لئے باعث فخرو افتخارہے۔اس انگریزی کتایبات سیرت جس کا ٹائٹل MUHAMMAD(SAW) A Selected Bibliography In Westren Languagesہے۔جسمیں سیرت پاکؐ سے متعلق 36عنوانات پر 1825کتابیات ہیں۔شروع میں پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاء الحق کی تعریفیں ہے۔پریذیڈنٹ ڈاکٹر احمد یوسف الدرویش کی تہنیت ہے۔صاحب موصوف اب بھی اپنے کا م کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔اُن کو ریسرچ اور تحریر و تحقیق اور عملیExplorationسے والہانہ عشق ہے۔اور یہی اُن کی زندگی کا مقصد بھی ہے اور اُن کا ادرش بھی۔انہوں نے اپنی محنت ،لگن اور کام سے لگاؤ وعشق سے نہ صرف اہلیان چترال کے لیے ایک اچھاProcedureقائم کیا۔بلکہ دوسرے پاکستانی اداروں کے لیے بھی ایک اچھی مثال ثابت ہوئے ہیں۔ ایک اور اہم کارنامہ۔تدوین اشاریات اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان۔شیر نوروزخان نے اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کے1962سے2013تک زیر بحث لائے ہوئے180موضوعات پر’’اشاریات‘‘کی تدوین کی ہے۔جس کے دیباچے کو کونسل کے حالیہ صدر جناب مولانا شیرانی نے سراہا ہے۔ان اشارعات سے قانون دانوں ،وکلاء اورججوں کے لئے آسانی رہے گی کہ وہ وقت ضائع کیے بغیر مطلوبہ عنوان کو تلاش کرکے مسئلے کے حل تک رسائی حاصل کرسکیں ،اسلامی نظریاتی کونسل کے اس اشاریات نامے کا ہرادارے خصوصاً قانون سے متعلق اداروں میں ہونا بہت ضروری ہے

Facebook Comments

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button